ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / خواتین کو عدلیہ میں 50فیصد نمائندگی ملنی چاہئے ، دنیا کی خواتین متحد ہو جائیں، آپ کے پاس کھونے کیلئے زنجیروں کے سوا کچھ نہیں:چیف جسٹس

خواتین کو عدلیہ میں 50فیصد نمائندگی ملنی چاہئے ، دنیا کی خواتین متحد ہو جائیں، آپ کے پاس کھونے کیلئے زنجیروں کے سوا کچھ نہیں:چیف جسٹس

Mon, 27 Sep 2021 10:55:54  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،27؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی)چیف جسٹس آف انڈیا(سی جے آئی)این وی رمن نے کہا کہ ہمیں عدلیہ میں خواتین کی 50فیصد نمائندگی کی ضرورت ہے۔ ملک کے تمام لا ء اسکولوں میں کچھ فیصد ریزرویشن کے مطالبے کی تائید کرنے کی سختی سے سفارش کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ خواتین کا حق ہے۔ وہ یہ مانگ کرنے کی حقدار ہیں۔ چیف جسٹس نے یہ بات سپریم کورٹ کے خواتین وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وہ سپریم کورٹ کے 9نئے ججوں کے لیے منعقداعزازی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ہزاروں سالوں سے جبر کا مسئلہ ہے۔ عدالتوں میں خواتین کی تعداد باعث تشویش ہے،ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دنیا کی خواتین متحدہوجائیں،آپ اپنا حقوق حاصل کریں،کیوں کہ آپ کے پاس کھونے کیلئے زنجیروں کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔چیف جسٹس نے تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ نچلی عدالتوں میں 30فیصد سے کم خواتین جج ہیں۔ ہائی کورٹ میں 11.5فیصد خواتین جج ہیں، جبکہ سپریم کورٹ میں صرف 11-12فیصد خواتین ججز ہیں، 33میں سے صرف 4، جبکہ ملک میں 17لاکھ وکیل ہیں، ان میں سے صرف 15فیصد خواتین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کی بار کونسلوں میں منتخب نمائندوں میں سے صرف 2فیصد خواتین ہیں۔ میں نے یہ مسئلہ اٹھایا کہ بار کونسل آف انڈیا نیشنل کمیٹی میں ایک بھی خاتون نمائندہ کیوں نہیں ہے؟ ان مسائل کی فوری اصلاح کی ضرورت ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ کئی چیلنجز ہیں جو اس نظام میں خواتین وکلاء کے لیے سازگار نہیں ہیں۔ بعض اوقات مؤکلوں کی ترجیح، ناسازگار ماحول، انفراسٹرکچر کی کمی، بھیڑ بھری کورٹ رومز، لیڈیز واش رومز کی کمی، کرچز کی کمی، بیٹھنے کی جگہ کی کمی جیسے مسائل ہوتے ہیں۔ میں بنیادی ڈھانچے کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔


Share: